ان گلوں کا رنگ خوشبو کھو نہ جائے
ان گلوں کا رنگ خوشبو کھو نہ جائے
پھر کہیں مالی چین کا سو نہ جائے
شاخ کی کچھ پتیاں مرجھا رہی ہیں
پتیوں کی جان کو کچھ ہو نہ جائے
تتلیوں کے رنگ سے ہے باغ رونق
خوشنما یہ باغ رونق کھو نہ جاۓ
اس ہوا کے قلب میں کانٹے بہت ہیں
راہ میں کانٹے کہیں یہ بو نہ جائے
دھیان رکھنا اس چمن کا حصےداروں!
اس چمن کا کوئی بچہ رو نہ جاۓ
شو کمار بلگرامی