نظریں بتا رہی ہیں تمھیں مجھ سے پیار ہے۔
نظریں بتا رہی ہیں تمھیں مجھ سے پیار ہے۔
موسم کا بھی مزاج بڑا خوشگوار ہے۔
❤️
مصروفیت نے چھین لیا کام آج کل۔
یادوں میں تیری رہنا میرا روزگار ہے۔
❤️
کیسے بتائیں کتنا ستاتی ہیں دوریاں۔
ملنے کو تم سے دل یہ میرا بے قرار ہے ہے۔
❤️
کیا ہو گا آئینے کی صفائی سے بار بار۔
دل میں جفا ہے، چہرے پہ اس کے غبار ہے۔
❤️
دلکشی میں ہاتھ لگانا نہ حسن کو۔
ہوشیار رہنا پھول کے اندر بھی خار ہے۔
❤️
ہر بات سے واقف ہے ہر پل سے باخبر۔
تو ہی میرے گناہوں کی تو راز دار ہے۔
❤️
جیتے ہیں کیسے لوگ یہاں، کیا کہیں “صغیر”۔
چھوٹی سی زندگی ہے مگر غم ہزار ہے۔
❤️❤️❤️❤️❤️
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ یو پی