Gazal
عجیب لطف سی ہوتی ہے تیری باتوں میں۔
کِ کبھی جی نہیں بھرتا ہے ملاقاتوں میں۔
تم سے ناطہ ہے پرانا کوئی وفاؤں کا۔
تم سے ملنے کی لکیریں ہیں میرے ہاتھوں میں۔
سرد موسم جو نکلنے نہیں دیتا گھر سے۔
سرد موسم کا مزا لیتے ہیں سب راتوں میں۔
چاند سورج نہ ستارے نہ شمع کی پرواہ ۔
ہم تو محبوب کو تکتے ہیں گھنی راتوں میں۔
وحدهو لا شریک ذات ہے جو۔
“صغیر” ربّ میرا یکتا ہے سب صفاتوں میں۔
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ