تیری یادوں کی خوشبو فضا چاہتا ہوں۔
تیری یادوں کی خوشبو فضا چاہتا ہوں۔
عشق کی اپنے میں انتہا چاہتا ہوں ۔
💖
بس ایک نظر ڈال دے اتنی خواہش ۔
میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں۔
💖
آخری سانس تک میں تیرا منتظر ہوں۔
تیرے رخ کا میں سامنا چاہتا ہوں۔
💖
بہت تیرے وعدے بہت سے Iرادے۔
خطا گر ہو کوئی سزا چاہتا ہوں۔
💖
مجھے اس کی خواہش وہی آرزو ہے۔
چراغ سحر ہوں بجھا چاہتا ہوں۔
💖💖❤️❤️💖💖💖❤️
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ