وہ خواب جو آنکھوں میں سجائے بیٹھے تھے
وہ خواب جو آنکھوں میں سجائے بیٹھے تھے
ان یادوں کو دل میں بسائے بیٹھے تھے
چھوڑ گیا وہ ہمیں راہوں کے موڑ پر
اور ہم وفا کے دیپ جلائے بیٹھے تھے۔
وہ خواب جو آنکھوں میں سجائے بیٹھے تھے
ان یادوں کو دل میں بسائے بیٹھے تھے
چھوڑ گیا وہ ہمیں راہوں کے موڑ پر
اور ہم وفا کے دیپ جلائے بیٹھے تھے۔