عشق میں دی صدا
عشق میں دی سدا وہ سنا ہی نہیں۔
مجھ سے کہتے ہو کہ میں خفا ہی نہیں۔
💕
پکارا تھا ہم نے, تمہیں پیار میں۔
لفظ اظہار میں نے سنا ہی نہیں۔
💕
فیصلہ دے دیا تم نے میرے خلاف۔
مجھ کو معلوم اپنی خطا ہی نہیں۔
💕
داغ دی دوستوں نے مجھے اس قدر۔
دشمنوں سے اب کوئی گلہ ہی نہیں۔
💕
بہت سہانہ ہے موسم صغیر آؤ نہ۔
بار بار مل سکوں،سلسلہ بھی نہیں۔
💕💕💕💕💕
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی
خیرا بازار ضلع بہرائچ