جستجو ءے عیش
-جستجو ءے عیش میں جو مبتلا ہر شہر ہو گیا
-اس چھوٹی سی زندگی میں پریشاں ہر بشر ہو گیا
-آنکھیں خواب دیکھتی ہیں زمیں پے جنّت بسانے کی
-پر خود کی حکمتوں سے خواب بے اثر ہو گیا
-تکنیک ہی محنت کرتی ہے ہمیں سکون دینے کی
اور ہمارے جسم سے پسینہ مختصر ہوگیا -ا
-کیا کچھ نہیں دیا اس جدید زمانے نے ہم کو
-پھر بھی اس زندگی پے قدرت کا قہر ہو گیا
-ہماری عمر کو تلاش ہے کسی آب حیات کی
پر آفسوس ! موت زندگی کا ہہم سفر ہو گیا -ا
محمّد احتشام احمد
انڈال
مغربی بنگال