بھولی یادوں سے پھر آشنا کر لیا۔
بھولی یادوں سے پھر آشنا کر لیا۔
تیرے گھر کی گلی کا پتہ کر لیا۔
💖
وہ امانت کسی کی خیانت نہ کر.
دیکھ کر سوچتا ہوں یہ کیا کر لیا ۔
💖
تیری رسوائیاں نہ زمانے میں ہوں۔
سوچ کر خود کو ہی بے وفا کر لیا.
💖
یاد تیری مجھے جب ستانے لگی۔
اپنے رب سے بس رو کر دعا کر لیا۔
💖💖💖💖💖💖💖💖
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی
خیرا بازار بہرائچ یو پی انڈیا