اب سیاست کے ڈھب اسکو آنےلگ
اب سیاست کے ڈھب اسکو آنےلگ
لوگ جاجا کے دولت لٹانےلگے
جنکو حالات سے جنگ کرنا تھی وہ حوصلہ ہار کر زھر کھانے لگے
میری رفتار تھوڑی سی کیا بڑھ گئی
لوگ راھوں میں کانٹے بچھانے لگے
دوریاں باپ بیٹوں میں بڑھنے لگیں
دن قیامت کے نزدیک آنے لگے
خودغرضی اتنا ہونے سے کیا فائدہ
ھرکوئ آپ سے دور جانے لگے
جو وراثت میں پایا تھا ہم نے مکاں
کھر بنانے میں اسکو زمانے لگے
ڈھونڈتا پھر رھا ھے دوا عشق کی
ہوش اب جاکے دل کے ٹھکانے لگے
اتنا مصروف بھی شاعری میں نہ ہو
چین گھر کا ترے گھر سے جانے لگے
سب یہ میٹھی زباں کا ھے کامل اثر
غیر بھی تیرے نزدیک آنے لگے
کامل بدایونی