Khwab rangila
خواب رنگیلا کوئی بنا ہی نہیں۔
پیار میں ان کے جب سے وفا ہی نہیں۔
💓
زندگی میں اجالا تمہی سے تو تھا ۔
اب اندھیرا ہے کوئی ضیاء ہی نہیں ۔
❤️
وعدہ ساتھ چلنے کا تیرا بھی تھا.
ساتھ منزل تک تم نے دیا ہی نہیں۔
❤️
روٹھ جاؤ، منانے کا موقع تو دو۔
مجھ کو معلوم اپنی خطا ہی نہیں۔
❤️
“صغیر” عشق کا درد بتلائیں کیا۔
مرض ایسا ہے جس کی دوا ہی نہیں۔
💕💕💕✍️✍️✍️
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار ضلع بہرائج