ہم تو بھٹک رہے ہیں گلی کوچے یار کے۔
ہم تو بھٹک رہے ہیں گلی کوچے یار کے۔
شاید ادھر سے گزرے کبھی دن بہار کے۔
💖
کوئی بھی درمیان نہ ہو تیرے اور میرے۔
آنکھیں ترس گئیں تیرا رستہ نہار کے۔
💖
میرے وفا کی تجھ کو خبر ہوگی ایک دن۔
خاموش تنہا بیٹھا ہوں دل اپنا مار کے۔
💖
میرے غم حیات کا قصہ یہ مختصر۔
شکوہ سنے صغیر کون دل فگار کے۔
💖💖💖💖💖💖💖💖
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ یو پی انڈیا
💖💖💖💖💖💖💖💖