ممکن نہیں قصیدہ سنا دیں
اگر آپ چاہے تو گردن اڈا دیں
یہ ممکن نہیں ہم قصیدہ سنا دیں
ہمیں غم کی توہین کرنی نہیں ہے
جگہ بے جگہ کیسے آنسو گرا دیں
وطن پر برا وقت آنے نہ پاۓ
ضروری اگر ہو یہ سر بھی کٹا دیں
تمہیں شان اپنی بڑھانی اگر ہو
اسے آج جھوٹی کہانی سنا دیں
خدا مان سکتے نہیں ناخدا کو
اگر آپ چاہے سفینہ ڈبا دیں
یہاں بھوک روکر یہی کہہ رہی ہے
سکوں کے لئے زہر دیکر سلا دیں
مکاں بن گیا ہے بڑا خوبصورت
مناسب اگر ہو اسے گھر بنا دیں