دیکھا پلٹ کے ہمنے تھا چاہت اُسے بھی تھی۔
دیکھا پلٹ کے ہمنے تھا چاہت اُسے بھی تھی۔
ہم جسکو چاہتے تھے محبت اُسے بھی تھی۔
جسکے انتظار میں راتیں گزار دی۔
راتوں میں جاگنے کی تو عادت اُسے بھی تھی۔
مجھ سے جدا ہوا تو رویا وہ زار زار۔
افشاں ھوا یہ راز ضرورت اُسے بھی تھی۔۔