غزل
غزل
اپنی آنکھوں کو میچ لیتے ہیں،
دھول خود پر الیچ لیتے ہیں۔
غور کر جب بھی دیکھتے ہو ہمیں،
شرم سے آنکھ میچ لیتے ہیں۔
سوکھتے ہی خیال کی ڈالی،
تیری یادوں سے سینچ لیتے ہیں۔
دل میں یادوں کی تازگی کے لیے،
تیری تصویر کھینچ لیتے ہیں۔
یاد جب جب تمہاری آتی ہے،
خود کو بانہوں میں بھینچ لیتے ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ نسیم “شاد”