مایوس کیسے ہوگا وفادار آپ کا
مایوس کیسے ہوگا وفادار آپ کا
ڈرتا نہیں کسی سے طلبگار اپ کا
جنت سے اُس کا واسطہ ہوگا نہیں کبھی
توبہ کرے، ہے جو بھی گنہگار آپ کا
اعمال سے دکھایا زمانے کو جیت کر
اخلاق و عاجزی ہی ہے کردار آپ کا
محفل سجی ہے خوب درود و سلام کی
ہوگا ضرور خواب میں دیدار آپ کا
دولت ملی نصیب سے ایمان کی ہمیں
امت کے واسطے ہے یہ اُپہار آپ کا
لکھّی جو نعت میں نے معطر قلم ہوئی
کیسے چکائیں قرض قلمکار آپ کا
انساں میں فرق اور نہ مذہب کی قید ہے
سب کے لیے مثال ہے کردار آپ کا
بخشش کے واسطے یہ عمل کوئی کم نہیں
ارشد رسول بھی ہے وفادار آپ کا