Sahityapedia
Sign in
Home
Your Posts
QuoteWriter
Account
2 Oct 2025 · 1 min read

شاعر كي صدا

شاعر كي صدا
ہم اپنی غلطیوں کو مان لیتے ہیں

بے قصور ہو کے بھی قصور مان لیتے ہیں

اسے ہماری کمزوری مت سمجھنا یاروں

وہ ہم کر کے گزرتے ہیں کبھی جو تھان لیتے ہیں

دل تو لگتا ہے یہاں، پھر بھی ہم تھک کے چور ہیں

گُل تو بنا ہے گلشن، پھر بھی دل میں غرور ہے

بناو اپنی بلندی کو اتنا اونچا

کوئی بھی تمہیں نہ کر پائے نیچا

ایسا لگ رہا ہے کہ مسلمانوں کو شراب دی گئی ہے

کیسے انجان ہیں، جیسے عذاب دی گئی ہے

اپنے ہونٹوں پر بُل بُل کی آواز سجائے آئے ہیں
اپنی غلامی کا ثبوت، نعتِ مصطفیٰ لیے آئے ہیں

نہیں ہے فکر ان کو حالاتِ ایمان کی اپنی
بس ان کی فکر ہے کہ وہی چاہتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں

Loading...