Sahityapedia
Sign in
Home
Your Posts
QuoteWriter
Account
26 Sep 2025 · 1 min read

خواہش عشق

ہے خواہش عشق تو کرلے اشک کیوں بہاتی ہے
گرنہیں خوف ترک عشق کا پھ اشک کیوں بہاتی ہے
میں کیا بھروسا وفا بھی کیا تم سے یوں ہی نہیں
ہے اعتبا تجھے میرے وفا کا پھراشک کیوں بہاتی ہے
کیا مکمل ہر خواہشات تیری، بے مطلبی بھی نہیں
راضی ہے تو میرے ہ انجام سے پھ اشک کیوں بہاتی ہے
نہ بچے کس تکلفات سے یا ہمیں کوئی چوٹ پہوںچی
گر ساتھ ہوں ہر تكاليف میں پھر اشک کیوں بہاتی ہے
رکھ محفوظ آںکھیں اپنی نہ گرنے دے اشک کا اک قطرہ بھی
گر طاقت ہے روکنے کی عصمت پھر اشک کیوں بہاتی ہے

Loading...