مصنوعی ذہانت کا بچوں کی تعلیم پر اثر
مصنوعی ذہانت انسان کے ذریعے بنائی گئی ایک ویب سائٹ ہے، جس
کے پاس بہت ہی زیادہ دلچسپی ہے۔ جس سے طلبہِ علم کو بہت سارے
فائدے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بہت سارے نقصانات بھی ہیں۔ یہ صرف
طلبہِ علم ہی نہیں بلکہ آج کل کے زمانے میں اکثر لوگ استعمال کر
رہے ہیں۔ ابھی کا دور بہت ہی جدید ہو چکا ہے۔
مصنوعی ذہانت طلبہِ علم کے لیے
مصنوعی ذہانت بچوں کے بہت ہی زیادہ استعمال کیے جانے والا ویب
سائٹ ہے۔ طلبہ علم اسے معلومات حاصل کرنے کے لیے استعمال
کرتے ہیں۔ اس کے ذریعے طلبہ علم اپنا ہر کام جلد از جلد کر لیتے
ہیں۔ مصنوعی ذہانت آج کل کے بچوں کے دل و دماغ میں چھایا ہوا
ہے۔ یہ صرف فلم کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر چیز کے لیے ہے۔ اور آج
کل کے بچے اسی کی وجہ سے علم حاصل کرتے ہیں اور یہ بہت ہی
فائدہ مند ہے۔ اور اسے اچھے سے استعمال کر سکتے ہیں جیسے اگر
کسی کے پاس سکول کے فیس بھرنے کی استطاعت نہیں ہے تو وہ اس
کے ذریعے علم حاصل کر سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کے فوائد
مصنوعی ذہانت کے بہت سارے فوائد ہیں، جیسے وہ اکثر چیزوں کی
معلومات رکھتا ہے، جس کو بچے استعمال کر کے اپنے علم میں اضافہ
کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے غریب بچے اچھی پڑھائی کر سکتے ہیں اور
اسی وجہ سے اچھے اچھے مقام پر فائز ہو سکتے ہیں۔ یہ بچوں کو علم
دینے میں ہر طریقہ سے مدد کرتی ہے۔ اس سے ایک بچہ یا دو بچے
نہیں بلکہ اسے ہزاروں لاکھوں بچے اور آدمی استعمال کرتے ہیں۔ ابھی
کے زمانے میں مصنوعی ذہانت ایک استاد کی مقام حاصل کر چکی
ہے، اس سے ہم ہر سبجیکٹ کا سوال کر سکتے ہیں یہ ہمارے سوالوں
کا جواب دے گا۔
مصنوعی ذہانت کے نقصانات
مصنوعی ذہانت کے بہت سارے نقصانات بھی ہیں۔ میں بتاتا چلوں کہ
مصنوعی ذہانت کو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ غلطی نہیں کر سکتی ہے،
ذرا سوچیں یہ ان لوگوں کی وہم ہے کیونکہ جب ایک آدمی غلطی کر
سکتا ہے تو بھلا یہ آدمی کی بنائی ہوئی چیز سے غلطی کیسے نہیں
ہوگی۔ اور آج کل کے بچے اسے غلط طریقہ سے استعمال کرتے ہیں
یعنی اپنا پورا سکول کا کام اسی کے ذریعے ہی کرتے ہیں۔ اس کے
باوجود بچوں کو کاپی کرنے میں بھی آسانی ہو چکی ہے۔ اس وجہ سے
اب انسان سوچنا سمجھنا کم کر دیے ہیں۔ جس کی وجہ سے اب ان کی
سوچنے سمجھنے کی طاقت کم ہوتی جا رہی ہے۔ لیکن پرانے زمانے
کے لوگ خود ہی سے اپنا کام کرتے تھے اسی لیے ان کا سوچنے اور
سمجھنے کی طاقت ابھی کے انسانوں سے لاکھ گنا بہتر تھی۔
مصنوعی ذہانت کے کئی فوائد اور نقصانات بھی ہیں اسی لیے جو اسے
اچھے سے استعمال کرے وہ اس سے بہت سارے فائدے اٹھا سکتا ہے
اور اپنے علم میں اضافہ کر سکتا ہے۔ جیسے اس سے کوئی بھی
موضوع لے کر اس کے بارے میں اچھی طرح سے علم حاصل کر
سکتا ہے۔ اور اس سے کاپی کرنے کے بجائے سمجھ کر خود ہی سے
لکھ سکتا ہے۔ لیکن بچے بغیر اپنے مستقبل کے سوچے وہ اس کے
ذریعے کاپی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ سوچنے اور سمجھنے
کی طاقت کو دن بہ دن کھو رہے ہیں۔
نام : معراج خان