Aina
آئینہ رکھیں یا تصویر ہم تری رکھ لیں۔
اندھیری رات میں یادوں کی روشنی رکھ لیں۔💕
واسطے وصل کے مجھکو بھی چند لمحے دیں۔
اور اسکے بدلے میری پوری زندگی رخ لیں۔
💕
یہ تبسم تیرا لگتا کوئی کلیوں کا چمن۔
سارے غم بھول کے ہم بس تری ہنسی رکھ لیں۔
💕
ساری دنیا سے چھپا کر تجھے رکھا دل میں۔
میری تصویر چھپا کر کے آپ بھی رکھ لیں۔
💕
وقت وہ مانگتے رہتے ہیں مجھ سے شام و سحر۔
صغیر اب ان سے کہو میری یہ گھڑی رکھ لیں۔
❤️❤️❤️❤️❤️ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ