پیار سے پیار کا سلسلہ کیجئے
پیار سے پیار کا سلسلہ کیجئے۔
وقت جب بھی ملے تو ملا کیجیے ۔
💖
کوئی پرده نہ ہو درمیاں پیار کے۔
ختم سب بیچ کا فاصلہ کیجیے۔
💖
مجھ کو تنہائی میں یاد آتی تیری۔
ہمسفر ساتھ میں اب چلا کیجئے۔
💖
چاندنی رات ہے وصل کی رات ہے۔
شمع بن کر کے دل میں جلا کیجئے۔
💖
دیکھ کر سارے دیوانے ہو جائیں گے۔
آپ بن کر کلی نہ کھلا کیجیے۔
💖
آپ کا ہے صغیر،آپ کا صرف ہے۔
کوئی شکوہ ہو دل میں گلہ کیجیے۔
💖💖💖💖💖💖
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار