نظر میں رہتے ہو
نظر میں رہتے ہو، ملتے نہیں کیوں ٹھیک سے
ذرا بَیٹھو، نہارے، آج ہم نزدیک سے
کبھی تو بولئے، وو بات، جو دل میں چِھپی
ذَرا سی دوریاں، بڑھنے لگی تارِیک* سے
•••
_____________________
*تارِیک — سیاہ، کالا، مکدّر، دُھند، اندھیرا
— مہاویر اترانچلی