میرا محبوب ماہ پاروں میں
میرا محبوب ماہ پاروں میں۔
ہم الجھتے نہیں ستاروں میں۔
💖
جوہری سا مجھے تراشا ہے ۔
تیری تخلیق ہوں ہزاروں میں۔
💖
چاند کس بام پر نکلتا ہے۔
اب تو چرچے ہیں غم کے مارو میں۔
💖
دل میرا آئینہ، سنبھالوں تم۔
ٹوٹ سکتا ہے یہ اشاروں میں۔
💖
اس نے دیکھا نہیں پلٹ کر بھی۔
میں تو تکتا رہا گباروں میں۔۔
💖
تم کو پانے کی خواہشیں لے کر۔
کتنے مشتاق ہیں قطاروں میں
💖
اپنی قسمت تجھے سمجھتا ہوں
یقین مجھکو نہیں ستاروں میں۔
💖
حسن اُسکا صغیر کیا کہنا۔
آگ لگ جائے کوہساروں میں ۔
💖
ڈاکٹر صغیر احمد صدیقی خیرا بازار بہرائچ