زہر بجھی ھیں شبد تمہارے
زہر بجھے ہیں شبد تمہارے ان سے مجھ پر وار نہ کرنا
موت بھلے دے دینا لیکن تم مجھ سے تکرار نہ کرنا
بھونہ چڑھا کر ، آنکھ اٹھا کر اوچے سر میں باتیں کرنا
یہ کوئی تہذیب نہیں ہے اس کو بارم بار نہ کرنا
تم اپنی خاموشی کو ہی اپنے لچھمن ریکھا سمجھو
لاکھ تمہیں ہے نفرت مجھ سے لچھمن ریکھا پار نہ کرنا
غم کھانا اور غصہ پینا اپنے بس کی بات نہیں ہے
رنجش اپنے من میں رکھنا، رنجش کا اظہار نہ کرنا
پیار کیا ہے میں نے ورنہ کون سہے گا یہ گستاخی
گستاخی تو گستاخی ہے آگے برخوردار نہ کرنا
شو کمار بلگرام