بھک مری کا گراف
میں بےروزگارنہیں ہوں
کوئی لاچار نہیں ہوں
تن توڑمحنت سے
اپنا پیٹ بھرتا ہوں
میرا روزگار
سرکاری ریکارڈ میں
درج نہیں ہے، اور
ہو بھی نہی سکتا
کیوں کہ… یہ ہے
رہنماؤں کی عزت کا سوال
یہاں فائلوں میں
سبھی ہیں خوشحال
میں دور ہوں چوروں- دلالوں سے
گھپلے اور گھٹالوں سے
میں چرا کر نہیں کھاتا
کہیں ہاتھ نہیں پھیلاتا
کوڑے کچرے کے ڈھیروں سے
پلاسٹک بین کر
روزی – روٹی کماتا ہوں
سرکار کی لاج بچاتا ہوں
بھک مری کا گراف گراتا ہوں