آج کی رات ان آنکھوں میں بسا لو مجھ کو
آج کی رات ان آنکھوں میں بسا لو مجھ کو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں میں چھپا لو مجھ کو
تم سے ملنے کے لیے دور سے آیا ہوں مین
اور تم ہو جو کہتے ہو پرایا ہوں میں
مین پرایا ہی سہی اپنا بنا لو مجھ کو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں میں چھپا لو مجھ کو۔۔۔
صبح ہوتے ہی مین محفل سے چلا جاؤنگا
کیا پتا فر کبھی آؤنگا نہیں آؤنگا
صرف خوابوں مے سہی دل سے لگا لو مجھ کو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں میں چھپا لو مجھ کو۔۔۔
نظریں ملتی ہیں تو پلکوں کو گرا تے ہو تم
کیوں میرے دوست مجھے اتنا ستاتے ہو تم
تم کو حق ہی ابھی جی بھر کے ستا لو مجھ کو
اپنی بکھری ہوئی زلفوں میں چھپا لو مجھ کو۔۔۔
شیو کمار بلگرامی